﷽
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی قَالَ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَی خَمْسٍ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَائِ الزَّکَاةِ وَالْحَجِّ وَصَوْمِ رَمَضَانَ
[صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 7،حدیث مرفوع، متفق علیہ]Narrated Ibn 'Umar (RA) : Allah's Apostleﷺ said: Islam is based on (the following) five (principles):
1. To testify that none has the right to be worshipped but Allah and Muhammadﷺ is Allah's Apostle(Messanger).
2. To offer the (compulsory congregational) prayers dutifully and perfectly.
3. To pay Zakat (i.e. obligatory charity).
4. To perform Hajj. (i.e. Pilgrimage to Makkah)
5. To observe fast during the month of Ramadan.
اردو ترجمہ:-حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا "اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر قائم کی گئی ہے۔ اول گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد اللہ کے سچے رسول ہیںﷺ اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا"
تخریج اس حدیث کی تخریج حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے امام بخاری نے ایک جگہ، امام مسلم نے 4، امام ترمذی نے 2، امام نسائی نے ایک اور امام احمد ابن حنبل نے 4 مقام پر روایت کی ہے
اسلام مثل خیمہ یا چھت کے ہے اور یہ پانچوں اس کے وہ ستون ہیں جن میں سے کسی ایک کا انکار پوری عمارت یعنی اسلام منہدم کردے گا
فوائد ومسائل عام طور سے عمارتوں کے چار دیوار یا ستون ہوتی ہیں یہاں بھی وہی بات ہے کہ اول الذکر اصل بنیاد ہے اور مابقیہ بھی بنیاد ہیں مگر فرعی کیونکہ پہلے کا تعلق ایمان سے ہے اور بقیہ چاروں کا تعلق میدان عمل سے ہے لہذا خداورسول پر ایمان کے بغیر کوئی عمل مقبول نہیں۔
ایمان دل کی کیفیت کا نام ہے جو تصدیق بالقلب کہلاتی ہے،اقرارباللسان اور عمل علی الاحکام اسکے جزء نہیں البتہ اقرارباللسان اجرائے احکام کے لئے شرط ہے جو بعض مواقع مثلاً اکراہ کے وقت ساقط ہوجاتی ہے اور احکام پر عمل پیراہونا علامت ایمان ہے۔
اللہ تعالی کی ذات وصفات پر ایمان کے ساتھ اسے واحدویکتا اور لاشریک ماننا ضروری ہے یونہی حضور نبی کریمﷺ کو اللہ کا بندہ ورسول ماننے کے ساتھ انکے فضائل وکمالات کا اعتراف بھی ضروری ہے مثلاً آپ کو سیدالانبیاء، خاتم النبیین، مالک ومختار، صاحب شفاعت وجنت، علم غیب کا جانکار وغیرہ۔
فائدہ نمازقبل ہجرت معراج مبارک میں فرض ہوئی،زکوۃ اور روزہ ۲ھ میں،حج ۸یا۹ ھ میں۔
ان پر مفصل تحریر آئندہ قسطوں میں ملاحظہ فرمائیں☜
ازقلم:محمد شعیب رضا نظامی فیضی
خادم التدریس والافتا دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور،سدھارتنگر یوپی
رابطہ نمبر9792125987
0 تبصرے