تحریر: عبدالعظیم ملکاپوری
اس وقت پالتو گودی میڈیا اور بے ضمیر بھگتوں کا پورے ملک میں پھیلا آئ ٹی سیل پوری قوت، وسائل اور جوش وخروش سے کام میں جٹا ہوا ہے ۔ سوشل میڈیا کذب اور جھوٹے افتراء کے مقابلے سچ کہنے کا پلیٹ فارم ہیے۔ یہ ایک امانت اور ضمیر کی عدالت ہیے ۔اس وقت آزاد اندھیرے ہیں، پابند اجالے ہیں
آج سوشل میڈیا کا صحیح استعمال باطل کے نظام استبداد کے مقابلے میں ایک محتسب بن کر ابھرے گا۔ جھوٹ کا پول کھولنے میں مدد گاراور حق کا عم بردارہوگا۔گودی میڈیا کا مد مقابل ایک چیلینج ہوگا۔۔
مظلوموں کی درد انگیز خبریں اور کیمرے میں قید ثبوت ان کی گناہی کا ثبوت دیں گے۔
اب کی بورڈ پر انگلی کےایک اشارے پر مفت اور فوراً حاضرہیے بہت مفید اور ضروری معلومات۔
بات پہنچانے( مواصلات) کے بے شمار ذرائع میں سے سریع الحرکت اور بلا خرچ، سب کی مٹھی میں موجود ہیے۔
دعوت و تبلیغ کا بہترین ذریعہ اور پیغامبر ہیے۔ اصلاح پر ابھارنے اور ذہن سازی کا معروف طریقہ بھی۔
یہ بات باون تولے پاؤ رتی سچ ہیے کہ اس کا صحیح استعمال آپ کی شناخت بناتا اور اپ کی ایک پہچان بنا دیتا ہیے۔
اس سےانسانی برادری تک موثر ترسیلات پہونچیں گی تو دل نرم ہوں گے۔
آپ کی ایک غلط ترسیل دلوں میں نفرت اور اسلام سے دوری و بغض کا سبب بھی بن سکتی ہیے۔اور مسلمانو ں کی غلط تصویر بھی پیش کر سکتی ہیے۔ اسی طرح بکاؤ میڈیا کو چٹپٹا مسالہ بھی فراہم کرسکتی ہیے۔
بےمقصد، بے ہودہ، فحش ناچ گانے، لطیفے، سطحی باتیں اور جھوٹی خبریں پھیلانا خود کا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنااور مشکوک بناناہیے۔ اس سے بچیے۔
کسی کی ترسیل پر بھونڈی تنقیص سے پہلے اچھی طرح اپنی رائے اور اظہار کے لہجے کو پرکھ لیجیے۔ دلائل، مثبت رویہ اور اصلاح ذات کو اصل بنیاد بنائیے۔
مایوسی، کم حوصلگی، ڈپریشن، کے بجائے عزم وحوصلہ، جرات اور پر امیدی کو مشعل راہ بنائیے۔(10)شوشل میڈیا کا بھرپور استعمال حق کی ترجمانی، حق کی طرف داری،عدل وانصاف، سیاسی شعور، ملی بیداری، اخلاقی قدروں کو رواج دینے، تعلیمی کلچر ابھارنے،صحت وتندرستی کے اصول اپنانے، جاگنے اور جگانے،اظہار حق اور خیر پر ابھارنے اور منکر سے روکنے کا ذریعہ بنیں۔آپ کا واٹس ایپ گروپ,ٹوئیٹر، فیس بک، انسٹاگرام پر راہنمایانہ اور قائدانہ رول ادا کریں۔
زندگی بدلتی ہے انقلاب سے لیکن
انقلاب آتا ہے انقلاب لانے سے
0 تبصرے