Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

زعفرانی دہشت گردی

ہمارے ملک میں آزادی کے بعد سے ہی کچھ لوگوں نے مسلمانوں کو پریشان کر اپنا سیاسی الو سیدھا کرنے کے لئے اسلامی دہشت گردی نامی ایک پروپیگنڈہ اپنایا جو ایک حد تک کامیاب بھی رہا اور ہمیشہ اسکے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کے وقار کو مجروح کیا جاتا رہا اور انہیں اذیت وتکلیف پہونچائی جاتی رہی، پہلے تو یہ کام بیانوں کے ذریعہ ہوتا رہا لیکن اب تو آر ایس ایس اور بگھوا تنظیموں نے اسے درس وتدریس کا جز بناکر نوجوان طبقوں کے دلوں میں اسلام ومسلمان کے تئیں بغض ونفرت کا بیج بونا شروع کردیا ہے چنانچہ ملک کی عظیم دانشگاہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی دھلی میں وائس چانسلر اور آر ایس ایس کے کٹر ہمنوا مسٹر جگدیس کمار باقاعدہ اسلامی دہشت گردی نامی کورس کو داخل نصاب کرنے کا اعلان کرچکے ہیں علاوہ ازیں طرح طرح کی بگھوا تنظیمیں لوگوں کی ذہن سازی میں سرگرم عمل ہیں کہ اسلام ومسلمان ملک کے غدار اور دہشت گرد ہیں جبکہ آئے دن روزانہ خبروں میں یہ پڑھنے اور سننے کو ملتا ہے کہ فلاں جگہ فلاں بھگوا تنظیم کے لوگوں نے مسلمانوں کو نماز پڑھنے سے روکا، روزہ رکھنے سے منع کیا، اذان نہ دینے پر مجبور کیا، مسلمانوں اور مسجد کے درمیان آڑے آئے یا مسجد کو نقصان پہونچایا تو کبھی یہ سننے کو ملتا ہے فلاں جگہ فرضی گئوکشی کے نام پر اور گوشت کھانے کے لئے کسی مسلمان کو مارڈالا تو کبھی یہ سننے کو آتا ہے کہ فلاں دلت کو فقط گھوڑے کی سواری کے لئے موت کے گھاٹ اتار دیا اور مندر جیسے پوتر جگہ پر کسی بچی کے ساتھ نازیباں حرکتیں کیں جو کہ نہ صرف مسلم معاشرہ کے لئے خطرناک ہے بلکہ ہر سماج کے لئے سم قاتل سے کم نہیں جسے دیکھ کلیجہ منہ کو آتا ہے اور صرف اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ ملک میں اسلامی دہشت گردی نہیں بلکہ زعفرانی دہشت گردی جاری ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Comments